(ایجنسیز)
فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 5200 فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں 235 بچے اور 20 خواتین شامل ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی یوم اسیران کے موقع پر جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی دشمن کی جیلوں میں قید 1400 فلسطینی مختلف امراض کا شکار ہیں جن میں سے 170 کی فوری سرجری کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق پانچ ہزار قیدیوں میں 183 انتظامی حراست میں رکھے گئے شہری شامل ہیں۔ 30 اسیران سنہ 1994 ء میں طے پائے اوسلو معاہدے سے پہلے حراست میں لیے گئے تھے جو ابھی تک پابند سلاسل ہیں۔ 476 قیدیوں کو عمر قید کی
سزاؤں کا سامنا ہے۔ جبکہ سیکڑوں ایسے ہیں جو اپنی مدت قید پوری کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں قیدیوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بدسلوکی کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل اسیران کے معاملے میں عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے یوم اسیران کے موقع پر عالمی برادری سے ایک مرتبہ پھر فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] عرب لیگ اور تمام عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے مل کر کوششیں کریں۔